سزاؤں کے متعلق نظریات

 سزاؤں کے  متعلق نظریات

THEORIES OF PUNISHMENTS

 

 تعارف

ریاست کے بنیادی کاموں میں سے  ایک اہم  کام اپنی عوام کو  انصاف کی فراہمی بھی ہے اور اس کے لئے اداروں کا قیام اور ان کی انتظامی ذمہ داریوں کو احسن طریقہ سے چلانا بھی ہے۔ عدالتی لحاظ سے  انصاف کی فراہمی کی بنیادپراس کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے،

دیوانی مقدمات کے تحت انصاف کی فراہمی یا سول جسٹس

 فوجداری مقدمات کے تحت انصاف کی فراہمی یا کریمینل جسٹس

عنوان کے لحاظ سےہم صرف فوجداری مقدمات کے تحت انصاف کی فراہمی یا کریمینل جسٹس

پر بات کریں گے۔ فوجداری انصاف کا مقصد اس ظالم کو سزا دینا ہے جسے ریاست کی طرف سے سزا دی جاتی ہے۔ سزا کا مقصد مجرم کی اصلاح اور معاشرے کا تحفظ اوراس کو بہتر بنانا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مختلف فقہاء اور قانون دانوں نے سزاؤں کے لیے مختلف نظریات پیش کیے ہیں۔

سزا کی تعریف

 سزا معاشرے میں جرائم  یا مجرمانہ کارروائیوں کو کم کر کے معاشرے کو مجرموں سے بچانے کا ایک طریقہ ہے۔

جرم کی تعریف

 کوئی بھی ایسا عمل ہے جو کسی ایسے عوامی حقوق، جسے قانونی طور پر تسلیم کیا گیا ہو کے خلاف ورزی کرتا ہو جرم کہلاتا ہے،

یا

 کوئی بھی ایسا عمل  جس سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہوتا ہو جرم کہلاتا ہے۔

یا

 کوئی بھی ایسا عمل  جس  کو کرنا اس  ریاست اور قانون کے تحت قابل سزا عمل ہو جرم کہلاتا ہے ۔

فوجداری مقدمات کے تحت انصاف کی فراہمی یا کریمینل جسٹس کی تعریف

 فوجداری مقدمات کے تحت انصاف کی فراہمی یا کریمینل جسٹس قانون کی وہ شاخ ہے جو  متعلقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعہ سےجرائم سے نمٹتا ہے اور مجرموں کو ان کے جرائم کے مطابق  مروجہ قوانین کے مطابق سزاؤں کا نفاذ کرتا ہے۔

سزا کے نظریات

سزا کے تصور کے پیچھے کچھ نظریات ہیں؛

Deterrent Theory ڈرا کر روکنا نظریہ؛

    سزا کے اس نظریہ کے مطابق، سزا کا مقصد مجرم کو دوبارہ جرائم کرنے سے روکنا ہے، جبکہ اور دسرے لوگوں کو بھی جرائم سے دور رکھنا ہے۔ جرائم کو روکنے کے لئے سخت سزا کا مقصد مجرم کی اصلاح سے زیادہ انتقام بلکہ دہشت گردی کے مترادف ہوتا ہے۔

 تنقید

عصرِ حاضر میں سزا کی روک تھام کے نظریہ پر بہت زیادہ تنقید کی جاتی ہے، جبکہ دوسری جانب کچھ ایسے بھی حقائق ہیں جن کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا جیسا کہ۔

سخت سزا دینے سے لوگوں کے دلوں میں مجرم کے لئے ہمدردی پیدا کرتا ہے۔

سخت سزا دینا مجرم کی اصلاح کرنے کے بجائے اس کو مزید ظالم بنا دیتا ہے۔

جب مجرم کو سزا دی جاتی ہے تو سخت سزاؤں کی وجہ سے مجرم کے دل سے قانون کا  خوف ختم ہوجاتا ہے۔

Preventive Theory احتیاطی نظریہ؛

سزا کے اس نظریہ کے مطابق، لوگوں کو جرائم سے روکنا مجرم کو مختلف قسم کی سزائیں جیسے قید، موت، جلاوطنی کے نفاذ سے ہی ممکن ہے، کیونکہ یہ سزائیں مجرم کی جسمانی طاقت کو دوبارہ جرم کرنے سے معذور کر دیتی ہیں۔

 اس نظریہ کے مطابق تمام مجرموں کو قید کیا جانا چاہیے اور ان کوعام  معاشرے سے دور رکھا جانا چاہیے جہاں ان کا عام لوگوں سے کوئی تعلق نہ ہو، اس طریقے کو استعمال کرنے سے معاشرہ  جرائم سے محفوظ  بنے گا۔

 مثال

 سزا کی ایک مثال کسی لاپرواہ ڈرائیور کے ڈرائیونگ لائسنس کی منسوخی ہے جس سے اس کی لاپرواہ ڈرائیونگ سے ہونے والے نقصان کو روکا جا سکتا ہے۔

تنقید

دورِ حاضر میں اس نظریہ پر بھی بہت زیادہ تنقید کی جاتی ہے۔

جب مجرم کو جیل میں ڈالا جاتا ہے، تو اس سے مزیدجرائم پیدا ہوتے ہیں اس کی بنیادی وجہ  یہ ہے کہ اسے ایک لمبے عرصے تک عادی مجرموں کے ساتھ جیل میں رکھنا، اسے زیادہ مجرمانہ ذہنیت کا بنا دیتا ہے، اور اس کا رویہ معاشرے کے ساتھ مزید ظالمانہ ہو جاتا ہے۔

Reformative Theory اصلاحی نظریہ  

سزا کے اس نظریہ کے مطابق سزا کا مقصد مجرم کی اصلاح ہے اگر مجرم جرم کا ارتکاب کرتا ہے، تو اس کے جرم کے مطابق اس کو سزا ملنی چاہئے مگر اسے قید کی مدت کے دوران کچھ صنعتی فنون کی تعلیم اور ہنر سکھانا ضروری ہے تاکہ وہ جیل سے رہائی کے بعد اپنی زندگی شروع کرنے کے قابل ہوسکے

تنقید

عصرِ حاضر میں سزا کے نظریہ پر تنقید کی جاتی ہے کہ اگر کسی مجرم کو اچھے شہری میں تبدیل کرنے کے لیے جیل بھیجا جائے تو اس صورت میں جیل خانےمجرموں کے لیے ایک آرام دہ جگہ بن جائینگے مجرموں کے ساتھ اس قسم کا برتاؤمجرم کو مستقبل میں مزید جرائم کرنے میں مدد کریں گے کیونکہ وہ اس بات سے آگاہ ہو جائے گا کہ جیل میں سزا نہیں ملے گی۔

            Retributive Theory.انتقامی نظریہ

قدیم زمانے میں اس سزا کا واحد مقصد صرف انتقام تھا۔ مظلوم کو یہ اجازت دی جاتی تھی کہ وہ غلط کرنے والے سے اپنا بدلہ لے، مگر اس میں یہ احتیاط تھی کہ بدلہ اس  ظلم کہ مترادف ہو جتنا اس کے ساتھ ہوا ہو اس سے زیادہ کی اجازت نہیں دی جاتی تھی۔ اس نظریہ کا اصول تھا "آنکھ کے بدلے آنکھ" اور "زندگی کے بدلے زندگی" اور "دانت کے بدلے دانت" اس کو تسلیم کیا جاتا تھا اور اس پر عمل کیا جاتا تھا۔

 تنقید

عصرِ حاضر میں سزا کے اس نظریہ پر بہت زیادہ تنقید کی جاتی ہے۔

ناقدین بتاتے ہیں کہ انتقامی سزا یا بدلہ مجرم کی طرف سے کیے گئے جرائم کا عدالتی علاج نہیں ہے اور اس کے علاوہ یہ انتقامی سزا اپنے آپ میں عدالتی کارروائی کی قدر کو ختم کر دیتی ہے اور لوگ انتقام پر یقین کرنے لگتے ہیں جس سے لوگوں کے ذہنوں پر برا اثر پڑتا ہے۔

Compensatory Theoryمعاوضہ کا نظریہ

سزا کے اس نظریہ کے مطابق، مجرم   اپنے جرم سے متاثرہ کو اپنے ظلم کہ بدلہ میں معاوضہ دینے کا پابند ہو گا۔ اس کا مقصد  مجرم پر مالی دباؤ پیدا کرنا تھا ۔

مثال کے طور پر اگر کوئی متاثرہ شخص کسی  مجرم کے ظلم کی پاداش میں اپنی جائیداد کھو دیتا ہے ، تو اس نظریہ کے مطابق مجرم اس کےحقیقی مالک کو جائیداد واپس کرنے کا ذمہ دار ہوگا۔

تنقید

سزا کے معاوضہ کے نظریہ پر بہت زیادہ تنقید کی گئی ہے، چونکہ اس نظریہ کے مطابق اگر جرم کسی غریب مجرم کے ذریعہ کیا جائے تو یہ ممکن نہیں کہ جرم کہ بدلہ اس سے معاوضہ لیا جا سکے اس کے برعکس  اگر کوئی مجرم امیر شخص ہے تو معاوضے کی ادائیگی اس کے لئے کوئی مسئلہ  نہیں ہوسکتی اور اس سے جرائم معاشرے میں بڑھیں گے۔

 Expiatory/ Compensation Theory. کفارہ /معاوضہ نظریہ

یہ نظریہ معاوضہ تھیوری کی طرح ہے، اس نظریہ کے مطابق؛ غلط کرنے والے کے ذریعہ متاثرہ کو معاوضہ ادا کیا جاتا ہے۔ کفارہ کے نظریہ کے پیچھے نظریہ یہ ہے کہ موجودہ نظام انصاف مظلوم یا اس کے خاندان کے بارے میں بھول جاتا ہے، اور صرف مجرم کو سزا دینے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

 Utilitarian Theory مفید نظریہ

افادیت پسند نظریہ کسی خاص نظریے کی حمایت نہیں کرتا لیکن یہ خالصتاً تعزیری اقدامات پر مبنی ہے اور اس نظریہ کے پیروکاروں کا ماننا ہے کہ سزا جرائم کو کم کرنے کا ایک طریقہ ہے، چاہے کسی بھی قسم کی سزا کیوں نہ دی جائے۔ اس نظریہ کے پیروکاروں کا کہنا ہے کہ سزا کا مقصد اچھے خدشات کا حصول ہے اس کے لیے ہر قسم کی سزا دی جانی چاہیے۔

پاکستان میں جرائم کی اقسام

THEORIES OF PUNISHMENTS


پاکستان میں درج ذیل جرائم کی اقسام ہیں جو پاکستان پینل کوڈ کے تحت قابل سزا ہیں۔

 قتل                                                                                                                                                                    عصمت دری                                                                                                                                                                                                                              چوری                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                       غیر ضروری اثر و رسوخ                                                                                                                                                                                                                                                                                    کرپشن                                                                                                                                       سائبر کرائم                                                                                                   انسانی سمگلنگ                                           خودکشی کی کوشش
 سزا کے مقاصد؛

سزا کے مقاصد درج ذیل ہیں۔

 سزا کا بڑا مقصد مجرم سے جان کی حفاظت ہے۔

 سزا کا دوسرا مقصد لوگوں کے مال کا تحفظ ہے۔

 سزا کا ایک اور مقصد ریاست اور ملک کا تحفظ ہے۔

 نظریہ سزا کا مقصد امن اور مساوات کو برقرار رکھنا ہے۔

 ثقافت اور اخلاقیات کا تحفظ

 سب سے اہم مقصد لوگوں کے حقوق اور آزادیوں کا تحفظ ہے۔

 سزا کا سب سے بڑا مقصد جرائم اور مجرمانہ سرگرمیوں کو رسوا کرنا ہے۔

 کمیونٹی کے دیگر افراد کو جرائم کے اعادہ سے روکنا

فوجداری انصاف کا کامل نظام سزا کے کسی ایک نظریہ پر مبنی نہیں ہو سکتا کیونکہ ہر نظریے کی اپنی خوبیاں اور خامیاں ہوتی ہیں اور یہ  تمام کوششیں مجرموں کے خلاف اچھے نتائج حاصل کرنے کے لیے کی جاتی ہیں۔ سزا کے روکنے والے پہلو کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے اور ساتھ ہی اصلاحی نظریہ کو بھی اس کا مناسب مقام دینا چاہیے۔ فوجداری انصاف کا مقصد معاشرے کو مجرم کے ذریعے جرائم کے اعادہ سے روکنا ہے اور مجرم کو دوبارہ جرائم کرنے سے دور رکھنے کی درست سمت میں  کوشش کرنا شامل ہوتا ہے

Legal Support INN

Legal Support Inn is reputed law firm that provides all legal services in Lahore. We make high quality legal solutions accessible and affordable to all.

Post a Comment (0)
Previous Post Next Post