WHAT SHOULD YOU DO IF A GOVERNMENT OFFICER OR EMPLOYEE ASKS YOU FOR A BRIBE?

 

رشوت خوری


*اگر کوئی سرکاری ملازم آپ سے رشوت طلب کرے تو آپکو کیا کرنا چاہیے*


رشوت خوری کا رجحان بہت زیادہ بڑھتا جا رہا ہے جس میں سر فہرست ایسے سرکاری محکمہ جات اور دفاتر ہیں جن کا بلا واسطہ عام لوگوں کے ساتھ کسی  نہ کسی سرکاری کام کے سلسلے میں واسطہ پڑتا رہتا ہے۔ رشوت خوری ہمارے معاشرہ میں پایا جانے والا ایک بد نما  دھبہ ہے جو اب ہر گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ ناسور بنتا جا رہا ہے۔  رشوت لینا اور دینا نہ صرف ہمارے دین اسلام میں گناہ کبیرہ ہے بلکہ  تعزیرات پاکستان کی دفعہ 161 اور انسداد رشوت ایکٹ کی دفعات(2) 5 کے تحت ناقابل ضمانت جرم  بھی ہے۔

حکومت نے سرکاری سطح پر کرپشن کے خاتمہ اور اس کو روکنے کے لئے ایک ادارہ   اینٹی کرپشن کے نام پر قائم کیا ہوا ہے جس کا مقصد  ملک سے کرپشن کا خاتمہ کرنا ہے اور اس کے مرتکب افراد کو سخت سزا دینا ہے

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر کوئی سرکاری ملازم آپ سے رشوت طلب کرے تو آپکو کیا کرنا چاہیے، اس سلسلے میں آپ کو بحیثیت ذمہ داری شہری اس کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے اور اپنے کام کو قانونی طریقہ سے حل کروانا چاہیے اور اگر کہیں ایسے حالات ہوں کہ رشوت دئیے بغیر آپ کا کام نہیں ہو رہا یا نہیں ہو سکتا تودرجہ ذیل حکمت عملی اختیار کریں۔

 

اگر کوئی سرکاری ملازم آپ سے بار بار رشوت مانگ رہا ہو  تو بطور ثبوت اس کی ویڈیو یا آڈیو کو ریکارڈ کرلیں۔

اور ساتھ ہی  ایک تحریری درخواست بنام اینٹی کرپشن ڈائریکٹر کو  جمع کروادیں، اینٹی کرپشن  کامحکمہ آپکی درخواست موصول ہونے پر مجاز آفسر یا ملازم کی انکوائری کرنے کا پابند ہے ۔

 آپ جب رشوت کی رقم دینے جائیں تو جو رقم ملازم یا آفیسر کو دینی ہو اسکی بھی ایک کاپی کروالیں۔

 ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ایک ریڈٹیم تشکیل دے گا جس کا انچارج مجسٹریٹ ہوگا اور جیسے ہی آپ اس اہلکار کو رشوت  دینے جائیں گے یا دے کر آئیں گے تو ریڈکرنے والی  ٹیم موقع پر اہلکار کو رنگے ہاتھوں پکڑے گی۔

مجسٹریٹ صاحب اپنی موجودگی میں رقم برآمد کریں گے اور ملزم کو گرفتار کرنے کا حکم دیں گے۔

مندرجہ بالا کاروائی کے علاوہ آپ اس بابت ایک محکمانہ شکایت تحریری  درخواست کی صورت میں متعلقہ محکمہ  کو بھی دیں جس میں آپ کے پاس جو ثبوت یا شواہد موجود ہوں وہ ساتھ فراہم کریں آپکی درخواست موصول ہونے پر محکمانہ متعلقہ آفسر یا ملازم کے خلاف انکوائری کرنے کا پابند ہے۔

رشوت خوری کی سزا کے متعلق قانون: 

یاد رکھیں کے قانون کے مطابق رشوت خور کی سزا  تین سال قید اور جرمانہ ہے جبکہ اس کے ساتھ اسے نوکری سے فارغ بھی کیا جاسکتا ہے۔  

تعزیرات پاکستان کی دفعہ 161 اور انسداد رشوت ایکٹ کی دفعات(2) 5 کے تحت ناقابل ضمانت جرم  بھی ہے

:رشوت خوری سے متعلقہ کچھ عدالتی نظائر:

 

سپریم کورٹ نے بذریعہ اپنے فیصلہ  تمام عدالتوں کو ہدایت جاری کررکھی ہے کہ رشوت خور ملازم کی ضمانت منظور نہ کی جائے۔

2017 SCMR 568

                                          اسسٹنٹ کمشنر رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا جس پر کراچی ہائیکورٹ نے اسسٹنٹ کمشنر کی درخواست ضمانت خارج کردی تھی

2016 MLD 2072

یاد رکھیں رشوت خوری کا خاتمہ تب ہی ممکن ہے جب ہم خاموشی کی بجائے کوئی قانونی کاروائی عمل میں لائیں گے کرپٹ اور رشوت خور ملازمین کے ساتھ قانون  نرمی کا مظاہرہ نہیں کرتا۔

 

Legal Support INN

Legal Support Inn is reputed law firm that provides all legal services in Lahore. We make high quality legal solutions accessible and affordable to all.

Post a Comment (0)
Previous Post Next Post